ہم اس کو یاد ہیں

Poet: Huma By: Huma Imran, AL-KHOBAR

آج بھی وہ ساری باتیں یاد ہیں
ظالم کے باپ کی وہ گالیاں یاد ہیں

اس کے بھائیوں کی پٹائیاں یاد ہیں
محلے کے بزرگوں کی نصحیتیں یاد ہیں

دوستوں کی ساری وہ کاوشیں یاد ہیں
اپنی جوانی کے وہ حسین پل یاد ہیں

بستر مرگ پر لیٹ کر ساری دعائیں یاد ہیں
معلوم نہیں کہ اب بھی ہم اس کو یاد ہیں

Rate it:
Views: 463
22 May, 2009