ہم ان سے تو ملنے کو گھر آ رہے ہیں
یہ پوچھو تو اُن سے کہاں جارہے ہیں
وہ گھر ہی میں بیٹھے ہیں پردے میں چھپ کر
بلا کر ہمیں وہ کیوں تڑپا رہے ہیں
ہم کمسن نہیں کچھ جو محفل میں کہہ دیں
ہمیں دیکھ پھر کیوں وہ گھبرا رہے ہیں
نہیں فاصلہ کچھ مگر پھر بھی خود کو
وہ قربت میں آنے کو کھسکا رہے ہیں
ریا‘ض، اب اکیلے میں ملنے کو آئیں
سُن ان کے لبوں سے ہم شرما رہے ہیں