ہم تم سے کسی وقت ملاقات کریں گے
رہنے دو کسی اور گھڑی بات کریں گے
خود کو ذرا تلاش لیں دنیا کی بھیڑ میں
پھر ہم بھی تیری بات تیرے ساتھ کریں گے
تدبیر و جستجو جو میرے کام نہ آئی
رو رو کے تیرے آگے مناجات کریں گے
کہنے دو انہیں صاحبو ! اپنے جنون میں
اپنی سحر کو شام سے کیوں رات کریں گے
جیسے بھی لگے ہاتھ یہ مائع سمیٹ لو
بخشش کے لئے بعد میں خیرات کریں گے
میں زندگی کو ہار کے جیتا ہوں کس طرح
خود فیصلہ اس کا میرے حالات کریں گے
عظمٰی جنون کی یہی تو خاص بات ہے
برسوں میں جو نہ ہو سکا لمحات کریں گے