ہمہیں کوئئی غرض نہیںں خاص و عام سے
ہم تو کام رکھتے ہیں اپنے کام سے
آج وہی ہم سے نظر نہیں ملاتے
جو مشہور ہوئےتھےہمارےنام سے
جب بھی ان کی گلی سےگزرتاہوں
وہ چھپ کر دیکھتےرہتےہیں بام سے
بڑےمزےسےگزررہی ہے زندگی
جب موت آئی توسوجاہیں گےآرام سے
غم تو اصغر کہ بچپن کہ ساتھی ہیں
اب کیا گبھرانا گردش ایام سے