ہم تو ہیں تیرے عشق میں خفا
معلوم نہیں کیوں ملتی نہیں تم سے جفا
تمہیں چھورنے کی ہم نے خود کو دی سزا
پتا نہیں کیوں نہ پوری کر سکے ہم وفا
تمہیں یاد کرنے سے آتا ہے یاد وہ درد کا منظر
وہ دھوکوں، تکلیفوں اور اذیتوں کا منظر
اتنا ہونے کے باوجود تمہارا انتظار کرتا
پتا نہیں میں اب بھی تم سے پیار کرتا ہوں