تمھیں اک بات کہنی ہے
مگر ناراض مت ہونا
کہ
تم تو ہر گھڑی مجھ کو
اتنا یاد آتے ہو
ہمیں اتنا ستاتے ہو
کہ ہم تُم دور ہیں دونوں
بہت مجبور ہیں دونوں
نہ اتنا یاد آؤ تُم
نہ یوں اتنا ستاؤ تُم
کہ اتنا یاد آکر یوں
ہمیں پاگل بنا کے تُم
فقط اتنا بتا دو کہ
ہماری جان لو گے کیا؟
مگریہ بھی حقیقت ہے
تمھاری یاد ہی تو ہے
جو ہر پل ساتھ رہتی ہے
خوشی میں بھی، غموں میں بھی
اُداسی کے پلوں میں بھی
تمھاری یاد ہی تو ہے
جو ہر پل یہ بتاتی ہے
مجھے احساس دلاتی ہے
کہ
ہم تُم بن ادھورے ہیں