ہم جنہیں یاد بار بار کرتے ہیں
وہی ہمہیں اشکبار کرتے ہیں
ہمیں خزاں دم لینےنہیں دیتی
وہ بیٹھے جشن بہار کرتے ہیں
کوئی ہمیں بھی توبتا دو یارو
کیسےزندگی کاساگرپارکرتےہیں
ان کہ روبرو تو لب نہیں کھلتے
مگردل میں بےحد پیارکرتےہیں
ایک بار دل میں بساکردیکھیں
اصغر ویرانے کوگلزار کرتے ہیں