ہم سے الفت چھپائی نہیں جاتی
یہ بات سب کو بتائی نہیں جاتی
تجھے دیکھتے ہیں دل کے آئینے میں
تیری یاد دل سے بھلائی نہیں جاتی
پہچان لیتے ہیں لوگ ہمیں دیکھ کر تجھے
تیری صورت چہرے سے ہٹائی نہیں جاتی
مانگا تھا تجھے لذت تنہائی کے لیئے
وحشت آنکھوں سے مٹائی نہیں جاتی
وہ ملن کی گھڑیاں بیت گئیں ہیں جمیل
اب محفل پیار کی سجائی نہیں جاتی