ہم سے کبھی تو مسکرا کر ملا کرو
کدورتوں کو دل میں دبا کر ملا کرو
تمہاری باتیں بڑی کڑوی ہوتی ہیں
اصغرکی رس ملائی کھا کر ملا کرو
نفرت محبت کی پہلی کڑی ہوتی ہے
ابھی محبت کودل میں چھپا کرملا کرو
حسن پہ اتنابھی غرور اچھا نہیں ہوتا
پیار کرنےوالوں سےسر جھکاکرملاکرو
تصور میں تو تم میرے ساتھ ہوتے ہو
کبھی سپنوں میں بھی آ کر ملا کرو