ہم شاہد ان کی محبت کہ قابل نہیں ہیں
اسی لیےسلامت ہیں بسمل نہیں ہیں
ایک ہی نظر میں قتل کر کے چل دیئے
ہم کیسےکہیں کہ گھائل نہیں ہیں
انجان راہوں پہ چلےتوجارہےہیں
مگر ہم بے خبر منزل نہیں ہیں
دوست ودشمن کی پہچان نارکھیں
اب ہم اتنے بھی کم عقل نہیں ہیں
جن دوستوں نےمجھےتقویت بخشی
وہی میری زیست میں شامل نہیں ہیں