ہم لوگ ایسےہیں تقدیر کےمارے
جوجیتےہیں تیری یاد کےسہارے
رنگ بھری محفل ہو یاسنسان صحرا
میرا دل پل پل تجھ کو پکارے
مجھےمخمور رکھتی ہیں تیری یادیں
زندگی گزررہی ہے تیری یادوں کہ سہارے
تیرےدردنےپگھلا دیاہےموم کی صورت
ہم پھر بھی اپنی ہمت نہیں ہارے
میرے دل کو ایسےبلاتی ہےتیری یاد
جیسے کسی مسافر کومنزل پکارے