ہم وفا تب کرتے اگر وہ بے وفا نہ ہوتے
ہم محبت کیوں کرتے اگر وہ رضا نہ ہوتے
دل بھی ایک تھا جان بھی ایک تھی جان من
ہم بھی ایک ہو ہی جاتے اگر جدا نہ ہوتے
آج ہم بھی اوروں کی طرح مسکرا رہے ہوتے
تم پر ہم اگر جان من فدا نہ ہوتے
بدنام کیا رسوا کیا ہمیں لوگوں نے زمانے میں
بہتر تھا اس رسوائی سے اگر ہم پیدا نہ ہوتے
خوشحال ہوتے آج ہم بھی اوروں کی طرح شاکر
پیار کرنے پہ دل کے ہاتھوں اگر مبتلا نہ ہوتے