ہم کسی بےوفا کے قدموں کی دھول ہو نہیں سکتے
جن کی آستینوں میں خنجرہوں ہاتھوں میں پھول ہو نہیں سکتے
دوست بن کر گھونپتے نہیں کسی کی پیٹھ میں خنجر
ہم لاکھ برے سہی لیکن ہمارےایسےاصول ہو نہیں سکتے
ہمارا دین تو سکھاتا ہے دشمنوں کو بھی معاف کرنا
ایسی باتوں پہ عمل نہ کریں ہم ایسےمجہول ہونہیں سکتے
اب تم اگر پتھر سے ہیرا بھی بن جاؤ تو کیا
کسی حال میں بھی تم اصغر کوقبول ہو نہیں سکتے