آؤ کہے لاچاریوں سے
پتھریلی راہ ، دشواریوں سے
تمام مصیبتوں ، اُداسیوں سے
تن سے ماس اُتاڑ کے دیکھو
سولی پر بھی چاڑھ کے دیکھو
مگر اِک بات سُن لو تم
محبت کے پھولوں کو کھلنے سے
دو دلوں کو اب ملنے سے
کوئی روک نہ پائیگا
جو آئیگا مِٹ جائیگا
نامکمل کو اِک دن
ضرور مکمل ہونا ہے
بے بُو میری زندگی کو
اِک دن صندل ہونا ہے
آس ، اُمیدوں کے دیئے
جلائے ہیں اُس در پر
شاہ ، سلطان مانگتے دیکھے
مَیں روتے جس گھر پر
سیاہ بختوں کو نہالؔ
بہتر لیکھ ہونے سے
کون روکے گا بھلا اب
ہم کو ایک ہونے سے
ہم کو ایک ہونے سے
ہم کو ایک ہونے سے