ہم ہر بات کو بات کے ذکر میں ڈال کر دیکھتے ہیں
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiہم ہر بات کو بات کے ذکر میں ڈال کر دیکھتے ہیں
 ایسی بھی کیا بات ہے جسے فکر میں ڈال کر دیکھتے ہیں
 
 باتوں باتوں میں کچھ باتیں بڑھ نہ جائیں کہیں
 کہ باتوں کو اپنے ہجر میں ڈال کر دیکھتے ہیں
 
 اگر کسی بات سے بات بن بھی جائے سنتوشؔ تو
 کیوں بات کو یونہی حشر میں ڈال کر دیکھتے ہیں
 
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 