ہوئے مذاکرات کو سال ہو گیا

Poet: اےبی شہزاد By: AB shahzad, Mailsi

ہوئے مذاکرات کو اک سال ہو گیا
یعنی تصورات کو اک سا ل ہو گیا

گزرے فراقِ ہجر میں دن رات دوستو
اب تک نہیں کی بات کو اک سال ہو گیا

وابستہ یادیں ہیں مری کیسے بھلاؤں گا
آئی حسیں تھی رات کو ایک سال ہوگیا

ان کا فسوں ہوا نہیں بے کار اب تلک
درویش کی صفات کو اک سال ہو گیا

ملنا ہے سال بعد ہوا ختم رابطہ
ترک تعلقات کو اک سال ہو گیا

شہزاد زیست میری خوشی سے گزری ہے
غم سے ملی نجات کو اک سال ہوگیا

Rate it:
Views: 267
17 Nov, 2023
More Love / Romantic Poetry