ہوا سے چپکے ہی چپکے ترا پیغام ملا
وفا کا درس فضاؤں سے صبح و شام ملا
جو زندگی میں نہیں پیار زندگی کیا ہے
محبتوں ہی سے تو زیست کو دوام ملا
خوشی سے جھوم رہی ہوں میں پاگلوں کی طرح
تمہاری آنکھوں سے الفت بھرا پیغام ملا
کسی کے زیست میں آ نے سے مل گیا سب کچھ
سکون قلب ملا جسم کو آرام ملا
ہے خوش نصیبی مری مل گیا ٹھکانہ مجھے
تمہارے دل میں سدا کے لئے قیام ملا
اسی کے نام کی مالا جپوں میں ہر لمحہ
یہ کیسا کرنے کو سارہ حسین کام ملا