ہونٹوں تک جام لا کر وہ مجھے پیاسا چھوڑ جاتا ہے
سونی آنکھوں کو خواب دیکھا کر پل میں توڑ جاتا ہے
دیکھوں جو حسرت سے میرے دل کو نزاکت سے مسلتا ہے
مجھے کھونے سے بھی ڈرتا ہے ساتھ چلنے بھی گھبراتا ہے
اک عجب سا رشتہ ہے اس کے اور میرے درمیاں
مجھ سے محبت بھی کرتا ہے بتانے سے بھی کتراتا ہے
جو نا دیکھوں میں اک دن نظریں ڈھونڈتی ہیں اس کی
جو پاس پہنچ جاؤں میں نظر جھکا کر گزر جاتا ہے