ہونٹ ہیں ان کے گلاب سے بڑھ کر

Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Riyadh, KSA

ہونٹ ہیں ان کے گلاب سے بڑھ کر
حسن ہے ان کا ماہتاب سے بڑھ کر

معصوم سے بن کے بیٹھے ہیں جو
شوخیاں ہیں ان کی عذاب سے بڑھ کر

ادا سے ماورا جو لگ رہے ہیں آج
ادائیں ہیں ان کی، شباب سے بڑھ کر

گزری ہے زندگی جو ان کے بغیر
لگتی ہے اب تو عذاب سے بڑھ کر

میرے سامنے میرے ہی گھر میں
لگ رہے ہیں وُہ نواب سے بڑھ کر

جاوید آج بتا دو اُن کو راز کی یہ بات
دل میں نہیں کوئی جناب سے بڑھ کر

Rate it:
Views: 1795
25 Aug, 2009