ہو سکے تو یار اپنے وہ پرانے ڈھونڈنا

Poet: By: اے بی شہزاد, Mailsi

ہو سکے تو یار اپنے وہ پرانے ڈھونڈنا
پیار کرتے تھے جو مخلص وہ دوانے ڈھونڈنا

بھول پاؤ گے نہیں بچپن کی وہ یادیں کبھی
جب ملے فرصت کھلونے وہ پرانے ڈھونڈنا

جاننا گر چاہتے ہو عشق کے بارے میں تم
ہیر رانجھا لیلی مجنوں کے فسانے ڈھونڈنا

ٹوٹ جائے گا بھروسہ بات میری مان لو
چھوڑ دیتے کیوں نہیں ہو تم بہانے ڈھونڈنا

دوسروں کے آسرے پر تم رہو گے کب تلک
ہے مناسب اب یہی پختہ ٹھکانے ڈھونڈنا

باپ دادا کی وراثت اس میں ہیرے موتی ہیں
جو چھپے ہوئے زمیں میں ہیں خزانے ڈھونڈنا

جانتے شہزاد ہو مخلص نہیں کوئی یہاں
پیار الفت میں جو گزرے ہیں زمانے ڈھونڈنا

Rate it:
Views: 142
17 Aug, 2024