ہو سکے تو یار اپنے وہ پرانے ڈھونڈنا
پیار کرتے تھے جو مخلص وہ دوانے ڈھونڈنا
بھول پاؤ گے نہیں بچپن کی وہ یادیں کبھی
جب ملے فرصت کھلونے وہ پرانے ڈھونڈنا
جاننا گر چاہتے ہو عشق کے بارے میں تم
ہیر رانجھا لیلی مجنوں کے فسانے ڈھونڈنا
ٹوٹ جائے گا بھروسہ بات میری مان لو
چھوڑ دیتے کیوں نہیں ہو تم بہانے ڈھونڈنا
دوسروں کے آسرے پر تم رہو گے کب تلک
ہے مناسب اب یہی پختہ ٹھکانے ڈھونڈنا
باپ دادا کی وراثت اس میں ہیرے موتی ہیں
جو چھپے ہوئے زمیں میں ہیں خزانے ڈھونڈنا
جانتے شہزاد ہو مخلص نہیں کوئی یہاں
پیار الفت میں جو گزرے ہیں زمانے ڈھونڈنا