محبت کا امتحاں ، ہو کے رہتا ہے
رازِ محبت عیاں ، ہو کے رہتا ہے
مجھے دھوپ کا احساس نہیں ہوتا کبھی
وہ مجھ پہ سائباں ، ہو کے رہتا ہے
جس طرح بھرتا ہوں مَیں دم اُس کی محبت کا
ایسے وہ میرا کہاں ، ہو کے رہتا ہے
تم لاکھ یقیں دلائو اپنی محبت کا واجد
جس نے ہونا ہو بد گماں ، ہو کے رہتا ہے