Add Poetry

ہیں سردیاں پلٹنے کو اب تم بھی پلٹنے کا سوچو

Poet: طارق اقبال حاویؔ By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

ہیں سردیاں پلٹنے کو
اب تم بھی پلٹنے کا سوچو

تنہا گزرے کتنے موسم
تم لوٹے نہ میرے ھمدم

جن پر ھم سنگ سنگ چلتے تھے
وہ راہیں ادھوری ھیں جاناں

والہانہ لپٹنے کو تم سے۔۔۔
میری بانہیں ادھوری ھیں جاناں

میری آنکھیں رستہ تکتی ہیں
اب پتھر بھی ہو سکتی ہیں

اب اِتنا مجھے ستاٶ نہ
تم جلدی لوٹ کے آٶ نا

ہیں سردیاں پلٹنے کو
اب تم بھی پلٹنے کا سوچو
 

Rate it:
Views: 1635
01 Nov, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets