Add Poetry

ہے شرف حاصل وطن ہونے کا جس کو شاد کا

Poet: شفیق خلش By: Saeed Afghani, Washington DC

ہے شرف حاصل وطن ہونے کا جس کو شاد کا
تھا یگانہ بھی تو شاعر اُس عظیم آباد کا

طرز اپنایا سُخن میں جب بھی میں نے شاد کا
میرے شعروں پر گمُاں ٹھہرا کسی اُستاد کا

یا الہیٰ ! شعر میں ایسی فصاحت دے، کہ میں
نام روشن کرسکوُں اپنے سبھی اجداد کا

دِل بدل ڈالا ہے اپنا اُس نے پتّھر سے تو پھر
خاک حاصِل ہو نتیجہ اب کسی فریاد کا

تیری نِسبت سے بَھلا کب چین لینے دے مجھے
نقش میرے دِل پہ ہے ہر ایک لمحہ یاد کا

میرے مرنے کا اثر یُوں بھی ہُوا احباب پر
" شور ہے اغیار کے گھر میں مُبارکباد کا "

جب تعلّق ہی نہیں ہم سے رہا اُن کا کبھی
تو کہَیں موجب اُنھیں کیوں اِس دلِ برباد کا

ہرخوشی سے بڑھ کےاُن کی ہی خوشی مطلوُب ہے
کیا گِلہ اُن سے ہو پھر، اُن کی کسی بیداد کا

ہجرتوں سے بھی کہیں پایا نہ ہو جس نے سُکوں
کیا علاجِ غم خلِش ہو اُس دلِ ناشاد کا

Rate it:
Views: 278
16 Jun, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets