یادیں
Poet: By: M.Ahmad, Qaboola cityکوئی وقت پرانا یاد آیا
کوئی دور سہانا یاد آیا
چاک سےان دیواروں پر
کچھ لکھ کر جانا یاد آیا
تیراملنا نیم کی چھاؤں میں
اور سر رکھ دینا کندھے پر
میرا یہ کہنا کوئی دیکھ نا لے
تیرا وہ گھبرانا یاد آیا
کبھی ایسا بھی تو ہوتا تھا
میں تجھ کو چھوڑنے جاتا تھا
جب واپس آنے لگتا تھا
تیرا ہاتھ ہلانا یاد آیا
وہ وقت گزرا وہ لمحے بیتے
اب ہر جانب تنہائی ہے
اب ایک ہی منظر آنکھوں میں
تیرا چھوڑ کے جانا یاد آیا
More Love / Romantic Poetry








