عرصہ بعد مجھے پھر تم یاد آئے
آنکھوں میں آنسو پھر بھر آئے
پہلے کیا کم تھے غم زندگی میں
کہ گہرے زخم تم نے پھر لگائے
کتنے حسین تھے تم صنم کھبی
دیکھے چاند بھی تو شرمائے
زخم گہرے ہیں دل پہ اتنے
رو رو کے دل ہمیں بتائے
ظالم ہے زمانہ ےا باغی ہے دل
اب کون ہے شاکر جو دل بہلائے