میرے سپنوں میں وہ آتی بہت ہے
ساری رات مجھ کو ستاتی بہت ہے
پاس ہوتا ہوں تو قدر نہیں اسے
دور ہوں تو آنسو بہاتی بہت ہے
اس ظالم کو احساس ہی نہیں ہے
یاد آتی ہے جب بھی رلاتی بہت ہے
یونہی بے بسی میں جب یاد کرتا ہوں
نادانیاں اس کی ہنساتی بہت ہیں
پیار تو وہ بھی کرتی ہے جان گئے ہم
پر پھر بھی ہم سے چھپاتی بہت ہے
میرے سپنوں میں وہ آتی بہت ہے
ساری رات مجھ کو ستاتی بہت ہے