یاد کرو گی۔۔۔
Poet: Tariq Iqbal Haavi By: Tariq Iqbal Haavi, Lahoreاغیار کو سمجھی تو ہمیں یاد کرو گی
تم پیار کو سمجھی تو ہمیں یاد کرو گی
تمھیں سامنے پا کر بھی
تمھیں دیکھنے کی حسرت
اعتبار کو سمجھی تو ہمیں یاد کرو گی
میری آنکھوں میں سُرخی
کیسی ہے مت پوچھو
انتظار کو سمجھی تو ہمیں یاد کرو گی
نہیں ہر کسی کے بس میں
یوں بے بسی میں ہنسنا
کبھی ہار کو سمجھی تو ہمیں یاد کرو گی
بے وزن لگ رہی ہیں
ابھی حاوی کی جو باتیں
اشعار کو سمجھی تو ہمیں یاد کرو گی
(طارق اقبال حاوی)
More Love / Romantic Poetry






