Add Poetry

یاد کی راکھ میں جلتے ہوئے آثار آئے

Poet: خورشید حسرت By: خورشید حسرت , Abbotabad

یاد کی راکھ میں جلتے ہوئے آثار آئے
چشمِ نم ناک لے کر دل کے یہ آزار آئے

چاند نکلا تو گزرتی ہوئی شب یاد آئی
پھر تری یاد کے جھونکے ہمیں بیدار آئے

دل نے سوچا تھا کہ کچھ وقت کو تنہا رہ لیں
پھر ترے در سے پلٹتے ہوئے لاچار آئے

بات لب پر نہ گئی، آنکھ نے سب کچھ کہا بھی
ہم تو خاموش تھے، پر لوگ مگر زار آئے

دھوپ میں چل کے بہت دور تلک ہم پہنچے
اور سائے بھی وہاں تک ہمیں تب ہار آئے

آئنہ بن کے بھی ہم چپ رہے ہر چہرے پر
کتنے چہروں پہ ہے دکھ جیسے کہ تلوار آئے

اب جو حسرت نے کہا دل کے چھپے راز سبھی
مسکرا کر وہ گلے ملنے کو تیار آئے

Rate it:
Views: 19
16 Jun, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets