ہت دیر تک بیٹھے رہے تیری یاد میں قلم لیے چہرے کی مسکان کو لفظوں میں نہ قید کر سکے ہمارے ارد گرد ہجوم رہا نظر مگر رہی رو برو درمیان جو ہم میں کششش رہی نہ ناپید کر سکے