یقین
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachiآئی نہ میسر مجھے اک کٹیا زمیں پر
دروازے کھلے سینکڑوں اس ماہ جبیں پر
کیسے کہوں اب بھی کوئی دے گا مجھے دھوکہ
لکھا تو نہیں ہوتا کسی کی بھی جبیں پر
فطرت میں کبھی اس کی وفا ہم نے نہ دیکھی
اس کو نہ بھروسہ تھا کبھی میرے یقیں پر
کہدو اسے وعدوں کو نبھانے کے لیئے وہ
چھوڑا تھا جہاں آج بھی بیٹھا ہے وہیں پر
کہتا ہے مری ہر شے سے نفرت ہے اسے اب
لکھتا ہے وہ اشعار بھی میری ہی زمیں پر
More Love / Romantic Poetry






