یونہی جانے غصہ کیا جا رہے ہیں

Poet: zaigham jaffery By: zaigham jaffery, Daska

یونہی جانے غصہ کیا جا رہے ہیں
غلط میرا مطلب لیے جا رہے ہیں

وہ گر چاہتے ہیں کسی اور کو ہم
یونہی ان کی خاطر جئے جا رہے ہیں

تسلسل نہ پھر بھی رکا آنسووں کا
بہت روکنے پر پئے جا رہے ہیں

ہمیں مسکرانا بھلا کیسے آتا
نیا زخم ہر دن دیے جا رہے ہیں

انہیں مجھ سے ہے یا نہیں پیار ضیغم
لبوں کو وہ اس پر سیے جا رہے ہیں
 

Rate it:
Views: 1180
04 Jul, 2011