یوں کوئی چھوڑ دیا کرتا ھے اپنا کر کے
تم نے تو مار دیا ھے مجھے تنہا کر کے
اک نظر ڈال کبھی میرے مسیحا مجھ پر
تیرا کیا جائے گا بیمار کو اچھا کر کے
اے محبت کے مراحل سے گزرنے والے
تو نے آنسو بھی دیکھا ھے ستارا کر کے
میں بہت جلد بھنور میں تجھے یاد آؤں گا
اتنا خوش باش نہ رہ مجھ سے کنارا کر کے