باندھے کھڑے ہیں ہاتھ یہ گلشن میں گُل ، کلی اتنی کشش ہے دیکھ لو کالے گلاب میں بکھری پڑی ہوں ہجر کے صحرا میں دیکھ لو یوں کٹ رہی ہے زندگی اپنی عذاب میں