یوں ہی بے نام تعلق میں نہ مارے جاتے

Poet: Masood Tanha By: Masood Tanha, lahore

یوں ہی بے نام تعلق میں نہ مارے جاتے
اچھا ہوتا جو تیرے حسن پہ وارے جاتے

بارہا ہم نے اسے رو کے کہا ہے صاحب
دن جدائی کے نہیں ہم سے گزارے جاتے

اس لیے ہم نے جوانی کو یہاں بیچ دیا
بے نواؤں سے کہاں قرض اتارے جاتے

ڈوبنا اپنے مقدر میں لکھا تھا تنہا
کیوں نہ پھر دور سفیے سے کنارے جاتے

Rate it:
Views: 558
11 Feb, 2010