یہاں خود سے بڑا نہ ساجھے سایا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

یہاں خود سے بڑا نہ ساجھے سایا
ہر شخص کو اپنے بھاگے بھایا

تیرے باغوں میں بہار جو آئی
عندلیب نے ہم کو گاکے سنایا

فریبی نظاروں کے پیچھے جو بھاگا
بڑے پھولوں سے زخم کھاکے آیا

اُس کی آشا میں اک سند رکھی تھی
نفیس عاجزی کو بھی گنواکے آیا

اب اپنے دروازے بند ہی کرلو
وہ وعدے مسافر بُھلاکے آیا

نازک سپنے ٹوٹنے سے پہلے ہی
میں اپنا تو دامن چھڑاکے آیا

 

Rate it:
Views: 358
08 Jan, 2011