Add Poetry

یہاں ہر چیز لکھی ہے

Poet: انور جمال انور By: انور جمال انور , karachi

فلک لیتا ہے یونہی امتحاں ہر چیز لکھی ہے
کہاں جینا ہے مرنا ہے کہاں ہر چیز لکھی ہے

کبھی بولوں تو لگتا ہے کہ میں دھرا رہا ہوں کچھ
کبھی لکھوں تو لگتا ہے یہاں ہر چیز لکھی ہے

جو چپ رہتے ہیں وہ ہم سے زیادہ ظرف والے ہیں
کہ کھولیں بھی تو کیا کھولیں زباں ، ہر چیز لکھی ہے

تمہارا پیار قسمت میں ہوا تو مل ہی جائے گا
نگاہ_ التفات_ دوستاں ، ہر چیز لکھی ہے

نہ بدلی ہے نہ بدلے گی کبھی تقدیر دنیا کی
میاں کرتے رہو آہ و فغاں ہر چیز لکھی ہے

جنہیں پڑھنا ہو پڑھ لیتے ہیں لوح و عرش کی باتیں
اگر سمجھو تو زیر_ آسماں ہر چیز لکھی ہے

اگر تم بدگماں ہو تو یہاں کچھ بھی نہیں لکھا
اگر ہو خوش گماں انور تو ہاں ہر چیز لکھی ہے

Rate it:
Views: 487
21 May, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets