Add Poetry

یہ بات الگ ہے کہ وہ شرمیلا بہت ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

یہ بات الگ ہے کہ وہ شرمیلا بہت ہے
یہ بھی تو حقیقت ہے کہ جوشیلا بہت ہے

منہ پھیر کے چل پڑتا ہے وہ راہ میں اکثر
محبوب تو پیارا ہے وہ شرمیلا بہت ہے

لگتا ہے کہ اب اس میں کوئی زہر ہے تحلیل
یہ رنگ جو اب پانی کا بھی نیلا بہت ہے

اک روز تو ہو جائے گا یہ خشک مرے دوست
ہجرت کے مہینے میں بدن گیلا بہت ہے

یہ زرد اداسی کا سماں آنکھ کے اندر
موسم یہ بھی پیارا ہے مگر پیلا بہت ہے

ڈستا ہے شب و روز مرے جسم کو وشمہ
یہ سانپ ترے ہجر کا زہریلا بہت ہے

Rate it:
Views: 213
27 Dec, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets