Add Poetry

یہ تو ملنے کا سلسلہ ہی نہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

یہ تو ملنے کا سلسلہ ہی نہیں
شہر جاں کا کوئی صلہ ہی نہیں

میرے پیچھے ہے ڈوبتا سورج
غم میں غمگین روکتا بھی نہیں

میری آنکھوں میں رت جگے ہیں مگر
میرے خوابوں سے رابطہ ہی نہیں

وہ جو رہتا ہے دل کی دھڑکن میں
اس کو اپنوں سے واسطہ ہی نہیں

اب جو مجھ سے خفا یہ قسمت ہے
پھر ترا کوئی پوچھتا ہی نہیں

منزل عشق پھر کہاں مشکل
استواری کا فیصلہ ہی نہیں

بس خدا کا ہی نام یاد رہے
خواہشوں کی کوئی دعا ہی نہیں

خود کو طوفاں میں آزمائیں ذرا
ساحلوں کا ہی راستہ ہی نہیں

خیر اوروں کے واسطے ہو سدا
اس کو اپنوں سے واسطہ ہی نہیں

Rate it:
Views: 259
17 Mar, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Love Love
Junaid
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets