یہ حقیقت ہے کے میں اسے پا نہیں سکتا تو کیا اس کا خیال بھی دل میں آ نہیں سکتا اس کا نعم البدل ڈھونڈھتے اک زمانہ گزرا اس جیسا حسیں کہیں سےلا نہیں سکتا اسےچاہا مرتے دم تک اسےچاہیں گئے اب کوئی اور آنکھوں میں سما نہیں سکتا