یہ درد تنہائی بھی عجیب رہتی ہے
Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiriیہ درد تنہائی بھی عجیب رہتی ہے
کہاں ستائش میرے نصیب رہتی ہے
بہت زیادہ تنقید جو ملی سننے
پڑوس کے گھر اب وہ قریب رہتی ہے
کبھی پرے ہٹ کر دیکھ تو ذرا لیکن
یہاں مگر جگی میں غریب رہتی ہے
کیا ادھر دولت ہی بٹورنا مقصد
تلاش بھی ہے کوئی نجیب رہتی ہے
رفیق سکھ میں ناصر ہزار بیٹھے ہیں
سوال کرلیں پھر یہ رقیب رہتی ہے
More Love / Romantic Poetry







