یہ در ہی نہیں اور بھی دربار بہت ہیں اک ہم ہی نہیں تیرے طلبگار بہت ہیں آئے تھے کسی اور سے ملنے کے بہانے اب دیکھ لیا تم کو تو اظہار بہت ہیں