Add Poetry

یہ رفاقتیں یہ نزاکتیں

Poet: Muhammad Imran Khan - Emron Mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawar

یہ رفاقتیں یہ نزاکتیں، تیرا کیا کہوں تو ہے لاجواب
حُسن ایسا نہ ہوگا کہیں، جو ہے تیرے پاس بے حساب

تیری زُلفیں ہیں چھتنار سی، تیرا چہرہ ہے کُھلی کتاب
یہ تیرا بدن، یہ تیرا شباب، جیسے بہار میں کِھلتا گُلاب

مدہوش ہو جو بھی دیکھ لے، آنکھوں میں ہے ایسی شراب
جو دیکھ لے کوئی رات کو، گُماں کرے تُو ہے مہتاب

یہ سوچ کہ ڈرتا ہوں میں، تیرا پیار ہو نہ کہیں سراب
تیری آرزو کیسے چھوڑ دوں، تو میری حسرت تو میرا خواب
 

Rate it:
Views: 494
10 Jan, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets