تسلی دل کی ہو جائے
تو راحت مل ہی جاتی ہے
اگر جزبات
سچے ہوں تو چاہت
مل ہی جاتی ہے
بتانا چاہتی تو ہوں
بتا سکتی نہیں لیکن
بتا تو دوں مگر جاناں
یہ میری بات زاتی ہے
چپھاؤ لاکھ تم لیکن
مگر یہ جانتی ہوں میں
تمہیں دن میں ہزاروں بار
میری یاد آتی ہے
بڑا مشکوک سا لگتا
اسکو روک کے پوچھو
یہ جاتا سال تو
لگتا ہے جیسے
وارداتی ہے