یہ نہ سمجھنا کوئی تقصیر کر رہی ہوں

Poet: UA By: UA, Lahore

یہ نہ سمجھنا کوئی تقصیر کر رہی ہوں
میں جو اپنی ذات کو تحریر کر رہی ہوں

آگہی کے واسطے میں خود سے ہم کلام ہوں
اور خود کو ہی اپنے لئے نظیر کر رہی ہوں

خود سے سوال کر کے خود ہی جواب دینا
اَستاد خود کو اپنی ہی تعبیر کر کر ہی ہوں

اپنے دل و دماغ کو جھنجھوڑ کے شاید
بیدار میں بھی اپنا ضمیر کر رہی ہوں

ع ظ م ی کے معنی بتا کے عظمٰی
بیان تیرے نام کی تفسیر کر رہی ہوں

Rate it:
Views: 554
30 Jul, 2012