یہ کیسی چاہتیں ہیں جن کا یہ دم بھرتے ہیں
وفا چاہتے ہیں لیکن خود وفا سے ڈرتے ہیں
وفا کی بات کرتے اور وفاداری سے ڈرتے ہیں
عجب اہل ہوس کیسی وفا کا دم یہ بھرتے ہیں
اہل ہوس سود و زیاں کی فکر میں رہ کر
وفا کے راستوں پہ گامزن رہنے سے ڈرتے ہیں
کیا کھو دیا کیا پاگئے کیا ہوگا کیا نہیں
اہل وفا کب ایسے وسوسوں میں پڑتے ہیں
وفاداری ہو جن کے خون میں شامل وہی عظمٰی
محبت کرنے والے ہیں محبت کا دم بھرتے ہیں