Add Poetry

یہ کیوں اتر گئے دریا

Poet: Abid Shakil Farooqui By: Abid Shakil Farooqui, Karachi

یہ کیوں اتر گئے دریا محبتوں کے یہاں
یہ کیوں اجڑ گئے گلشن قرابتوں کے یہاں

لرز رہیں ہیں کیوں کاشانئہ وفا کے ستون
یہ کس طرح کے ہیں طوفان شدتوں کے یہاں

سکوت دشت سے لبریز گھر یہ شیشوں کے
یہ کس کمال کے ساماں ہیں عشرتوں کے یہاں

شب سیاہ تھی محتاج کل تلک جن کی
چراغ بجھ گئے ایسے تو مدتوں کے یہاں

کسی چمن کی اداسی خزاں کا روپ نہیں
نقوش ثبت ہیں موسم پہ جدتوں کے یہاں

ہر ایک بول میں لمحوں کی ہے مٹھاس تو کیا
ہر ایک سانس میں شعلے ہیں نفرتوں کے یہاں

گھنے شجر کو ہے سائے کی جستجو ہر دم
عجیب طور کے موسم ہیں چاہتوں کے یہاں

Rate it:
Views: 585
16 May, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets