ابھی تلک میں ترے خواب کے حصار میں ہوں

Poet: shaheen awan By: shaheen awan, hari pur

 ابھی تلک میں ترے خواب کے حصار میں ہوں
میں نیند میں ہوں کہ نیندوں بھرے خمار میں ہوں

نہ میں ڈوبی چناب میں نہ تھل میں جل کے مری
کوئی بتائے کہ میں کون سی قطار میں ہوں

میری تلاش میں صدیاں بھٹکتی پھرتی ہیں
میں نقش پا ہوں مگر راہ کے غبار میں ہوں

میں اپنے آپ پہ ہر اختیار کھو بیٹھی
پتا چلا کہ اب میں تیرے اختیار میں ہوں

کہا گیا ہے جنت ہے میرے پاؤں تلے
مگر ہے کیا میری وقعت میں کس شمار میں ہوں

صدا کسی بھی دے نہیں رہی شاہین
میں اپنے گھر میں نہیں خامشی کی غار میں ہوں

Rate it:
Views: 460
10 Sep, 2013