اب تم مجھ پر کوئی عنایت نہ کرنا
دل کو سمجھا لیا ہے شکایت نہ کرنا
یہ گناە انجانے میں ہی ہو گیا شاید
پھر سے ملا جنم تو محبت نہ کرنا
چمکتے ستاروں کو دیکھ کر آسماں پر
منصوب کسی سے قسمت نہ کرنا
انتظار کرنا اسکی راہگزر میں
مگرآنکھ اٹھانے کی جراٴت نہ کرنا
زباں بندی بہت لازم ہے عشق میں
بیاں کسی سے یہ حکایت نہ کرنا
یہ وصل ہی تو ہے کچھ اور نہیں
تیری یاد سے کبھی فرصت نہ کرنا