اب یہ کیا سوچنا یار اپنی جگہ
یہ زمانہ ہے اظہار اپنی جگہ
مجھ کو تنہا ہی رہنے دو دل کے نگر
پھر چلے آئے تیار اپنی جگہ
جو نگاہوں کے تیروں سے چھلنی کیا
وہ نہ بچا ہے ہشیار اپنی جگہ
سارے عالم کے ہم کو الم کیا ملے
آن پہنچی پرستار اپنی جگہ
اب تو کردو کرم، اب کہاں جائیں ہم
ایک تیرے ہے اشعار اپنی جگہ
تیرے آنے سے آئی تھی پل بھر خوشی
پھر نہ آئی ہے حقدار اپنی جگہ
وشمہ آنکھوں کو ملتی نہیں روشنی ..
.اپنے گھر میں بھی دلدار اپنی جگہ .