اُسے کہنا کہ
روز شام ڈھلے
اپنے آفس سے گھر کو پلٹتے سمے
تلخیاں اپنی ساری۔۔۔ وہ Tensions اور سبھی اُلجھنیں
اسی آفس کی خالی کسی Cabinet ہی کے اندر
بند کر کے رکھے اور چلا آئے بس
وہی ایک مُسکان لب پہ سجائے
وہ گھر لوٹ آئے
وہ مُسکان جو میں نے تھمائی تھی اُس کو
صبحِ دم، گھر سے آفس کو جاتے سمے